.ہمارا مشن محبت بانٹنا ھے

اردو نمونہ کلام

|

ہمیں ہیں عالم تمثال میں سجائے ہوئے

ترے چراغ کی لو سے ہیں لو لگائے ہوئے


کہاں کے لوگ ہیں، ہجرت کناں ہیں کس جانب

خودی کا بوجھ خود ہی سر بہ سر اٹھائے ہوئے


میں آج پھر سے ہوا روبروئے آئینہ

غضب تمام دل ناتواں پہ ڈھائے ہوئے


ملا ہی کیا ہے مجھے آذری خدائوں سے

سو توڑتا ہوں سبھی بت مرے بنائے ہوئے


زمیں کی حد نہ بتاو زمین ہے کتنی

کہاں کو جائیں تری بزم سے اٹھائے ہوئے


راحل بخاری